Breaking News

آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے استعفیٰ کا مطالبہ کر دیا ہے۔


آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے استعفیٰ کا مطالبہ کر دیا ہے۔

حکومت  ایس او پیز کے تحت پرائیویٹ  تعلیمی ادارے کھولنے کی اجازت دے،کرایوں، تنخواہوں اور دیگر اخراجات کی مد میں مناسب ریلیف پیکج کا اعلان کرے، اعلامیہ

 آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے وزیر تعلیم شفقت محمود کے استعفیٰ کا مطالبہ کر دیاہے ۔ منگل کو آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے کہا کہ کرونا وائرس کی وبا کے  دوران نجی تعلیمی اداروں کے مسائل حل کرانے میں ناکامی اور لاکھوں طلبا کا مستقبل تباہ کردیا گیا ہے۔وفاقی وزیر تعلیم اپنے عہدے  کی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہےہیں۔

مرکزی رہنما ملک ابرار حسین نے اپنے بیان میں کہاکہ وزیر اعظم ،نیشنل سیکورٹی کونسل سمیت متعلقہ ادارے ملکی تعلیمی اداروں کی نمائندگی کا حق ادا نہیں کر سکے، شفقت محمود فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوں ۔ کسی اہل اور قابل  شخص کو یہ ذمہ داری سونپی جائے۔ ملک ابرار حسین نے کہاکہ حکومتی ناقص حکمت عملی کے باعث ملک بھر کے تقریباً  تیس  فیصد نجی تعلیمی ادارے بند، لاکھوں اساتذہ بے روزگار ہو گئےہیں۔

مرکزی صدر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن ملک ابرار حسین نے کہاکہ حکومت مناسب ایس او پیز کے تحت نجی تعلیمی ادارے کھولنے کی اجازت دے،کرایوں، تنخواہوں اور دیگر اخراجات کی مد میں مناسب ریلیف پیکج کا اعلان کیا جائے۔ملک ابرار حسین نے کہاکہ سکولوں کو اگست تک بند رکھنا غیر منطقی فیصلہ ہے،حکومت اجازت دے تو سکولز ٹائمنگ صبح ساڑھے  7 تا10 اور دو شفٹ میں سماجی فاصلے کو برقرار رکھ کے کلاسزشروع کی جا سکتی ہیں۔

ملک ابرارحسین نے کہاکہ اگر حکومت نے ایس او پیز کے تحت ادارے کھولنے کی اجازت نہ دی تو پچاس فیصد سکولز بند ہو جائیں گے، اساتذہ شدید متاثر ہوئے ہیں اس لیے ان کیلیے’’ تعلیمی ریلیف پیکیج‘‘ کا اعلان کیا جائے۔ملک ابرار حسین نے کہاکہ آن لائن تعلیم او ٹیلی سکول ٹی وی ایک فلاپ ڈرامہ ہے اسےفوری طور بند کیا جائے۔ملک ابرار نے کہاکہ بورڈ زامتحانات منسوخ کرنے کی بجائے امتحانات سماجی فاصلے برقرار رکھ کرلازمی کر ائے جائیں۔


No comments