Breaking News

نیب نے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے خلاف بدعنوانی کا ایک اور کیس کھول دیا۔

نیب نے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے خلاف بدعنوانی کا ایک اور کیس کھول دیا۔
نیب نے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے خلاف بدعنوانی کا ایک اور کیس کھول دیا۔

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاک فوج کے شہدا کے لواحقین کو مختص اراضی الاٹ کرنے میں مبینہ بے ضابطگیاں کرنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور صوبائی حکومت کے خلاف ایک اور کرپشن کیس کھولا۔

اینٹی کرپشن واچ ڈاگ نے صوبائی حکام کے ذریعہ جنوبی پنجاب میں سرکاری افسران کو غیرقانونی الاٹمنٹ کی تحقیقات کا آغاز عثمان بزدار سے منظوری کے بعد کیا ہے۔ نیب کے تفتیش کاروں نے صوبائی چیف سکریٹری سے اراضی الاٹمنٹ کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پنجاب حکومت مبینہ طور پر تحقیقات سے بچنے کے لئے نیب حکام کو رپورٹ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔

نیب اسلام آباد نے پنجاب کے چیف سکریٹری کو خط لکھ کر الاٹمنٹ کے طریقہ کار اور ریکارڈ کی تفصیلات طلب کرلیں۔ یہ بات سامنے آئی کہ جنوبی پنجاب میں چار ارب روپے مالیت کی سیکڑوں ایکڑ رقبہ سرکاری افسران کو الاٹ کی گئی ہے جو پاک فوج کے شہید اہلکاروں کے اہل خانہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ صوبائی کابینہ کے ممبروں کے فیصلے کی مخالفت کے باوجود بزدار نے بیوروکریٹس کو زمین الاٹمنٹ کی مبینہ طور پر منظوری دے دی تھی۔ پنجاب حکومت کے فیصلے سے فائدہ اٹھانے والوں میں وزیراعلیٰ بزدار کے پرسنل اسٹاف آفیسر عامر کریم بھی شامل ہیں۔ مزید یہ کہ احمد نواز سکھیرا ، فیصل ظہور ، اشفاق احمد ، فدا حسین اور دیگر کو زمین کی الاٹمنٹ کردی گئی ہے۔

No comments