Breaking News

طلبا سے جنسی زیادتی کرنے والے استاد کو عدالت میں پیش کر دیا گیا۔



طلبا سے جنسی زیادتی کرنے والے استاد کو عدالت میں پیش کر دیا گیا۔

 ملزم سارنگ شر کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیاہے۔

خیرپور سندھ کے شہر خیرپور میں کم سن طالب علموں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے استاد سارنگ شہر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔خیر پور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایک بچے سے زیادتی کیس میں ملزم کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا ہے۔عدالت نے پولیس کو دوسرے زیادتی کیس میں ملزم کو پیر کے روز دوبارہ پیش کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

 پولیس کی جانب سے عدالت سے ملزم کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔ملزم کے خلاف اس کے دو شاگردوں سے زیادتی کرنے کے مقدمات درج ہیں۔ خیرپور میں کمسن طالب علموں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے درندہ صفت استاد کے خلاف دائر مقدمات میں دہشت گردی، ٹیلے گرافک ایکٹ اور زیادتی کی دفعات شامل کر لی گئی ہیں۔
ملزم کے خلاف تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے جس کے مطابق ملزم رواں سال ہی ہائی اسکول ٹیچنگ سے ریٹائر ہوا اور چند سال پہلے ہی خیرپور منتقل ہوا تھا۔

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ملزم 6 سے 7 بچوں کو انگریزی زبان کی ٹیوشن دیتا تھا۔ایس ایس پی خیرپور کے مطابق ملزم کو رانی پور سے گرفتار کیا گیا، ملزم سارنگ شر ٹیوشن پڑھنے کے لیے آنے والے کمسن طالب علموں سے جنسی زیادتی کرتا اور ویڈیوز بھی بناتا تھا۔ملزم کے خلاف تھانہ ٹھری میر واہ میں 2 طالب علموں کے والد کی مدعیت میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

جب کہ متاثرہ بچے کے والد کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران سکولز بند تھے،لہذا بیٹے کو ٹیوشن بھیجنے کا فیصلہ کیا۔بیٹے نے حال ہی میں سارنگ کا ٹیوشن سنٹر جوائن کیا تھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ویڈیو دیکھی جس میں بیٹے کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا،ویڈیو دیکھ کر میری روح کانپ اٹھی۔ بچے کا والد ڈرائیو ہے،جن کا مزید کہنا تھا کہ استاد تو بچوں کا مستقبل بناتا ہے لیکن یہ استاد کہلائے جانے کے لائق نہیں،یہ جانور ہے جس نے بچوں کی زندگی تباہ کر دی۔

No comments