Breaking News

نہ چاند رات کا رونقیں لگیں گیں۔ نہ ریسٹورانوں سے قربانی کے گوشت کے پکوان بنوائے جاسکیں گے۔



نہ چاند رات کا رونقیں لگیں گیں۔ نہ ریسٹورانوں سے قربانی کے گوشت کے پکوان بنوائے جاسکیں گے۔

پنجاب حکومت نے منگل یا بدھ سے مارکیٹیں اور بازار بند کرنے کی تجویز پر غور شروع کردیاہے۔مارکیٹیں 2اگست تک بند رکھے جانے کا امکان ہے۔

نہ چاند رات کا رونقیں لگیں گیں۔ نہ ریسٹورانوں سے قربانی کے گوشت کے پکوان بنوائے جاسکیں گے۔ پنجاب حکومت نے منگل یا بدھ سے مارکیٹیں اور بازار بند کرنے کی تجویز پر غور شروع کردیا۔ تفصیلات کے مطابق کرونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے اور زیادہ کیسز سے بچنے کیلئے پنجاب حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر مارکیٹیں اور بازار بند کرنے کی تجویز پر غور شروع کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت سوچ رہی ہے کہ منگل یا بدھ سے مارکیٹیں اور بازار بند کردیے جائیں اور انہیں 2اگست تک بند رکھا جائے تاکہ لوگ کم سے کم باہر نکلیں اور کرونا کا خطرہ کم ہوجائے۔ اس دوران صرف پرچون کی دکانیں اور بیکریاں کھلیں گی جبکہ میڈکل سٹورز اور فارمیسیوں کو بھی کاروبار جاری رکھنے کی اجازت ہوگی۔

اس کے علاوہ پنجاب حکومت نےعید الاضحیٰ پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ بھی کرلیا ہے۔

چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔جس میں اسمارٹ لاک ڈاؤن اور مویشی منڈیوں میں ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں سیکرٹری پرائمری ہیلتھ محمد عثمان کمشنر لاہور ‏ڈی آئی جی آپریشنز اور سیکریٹری بلدیات نے بھی شرکت کی ۔ پنجاب حکومت کی جانب سے کرونا کی روک تھام کیلئے عید الاضحیٰ کے موقع پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا گیا جبکہ اضلاع میں مویشی منڈیوں کے اوقات کار بڑھانے کا اختیار ڈپٹی کمشنرز کو تفویض کردیا گیا۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ حکومت کیلئے انسانی جانوں کا تحفظ سب سے زیادہ اہم ہے۔  عید الاضحیٰ پر بازاروں میں خریداری کی سرگرمیوں سے کرونا پھیلنے کا خدشہ ہے، جس پرصوبائی حکومت نے مفاد عامہ میں سمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا  گیاہے۔

No comments