Breaking News

کرونا وائرس اور لُو(ہیٹ اسٹروک) لگنے کی علامات میں کیا فرق ہے؟ پڑھیں اور پریشانی سے بچیں



کرونا وائرس اور لُو(ہیٹ اسٹروک) لگنے کی علامات میں کیا فرق ہے؟ پڑھیں  اور پریشانی سے بچیں


ایسے وقت میں جب ملک بھر میں ایک جانب کرونا کی وبا خطرناک حد تک پھیل رہی ہے اور دوسری

طرف شدید گرمی  نے بھی پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا  ہے۔شدید گرمی کے سے ماضی میں بھی لوگ گرمی اور لو لگنے کے سبب مختلف بیماریوں میں مبتلا ہجاتے تھے ۔ یہاں تک کہ لو لگنے کے سبب بڑی تعداد میں اموات بھی ہوتی تھیں- مگر اب چونکہ ہر طرف کرونا کےشور ہے  اس وجہ سے لوگ لو لگنے کی علامات کو بھی کرونا سمجھ بیٹھتے ہیں۔آج ہم آپ کوبتائیں گے کہ  لو لگنےاور  کروناکیا فرق ہےتاکہ آپ 
 بڑے نقصان سے بچ سکیں۔

ہائپرتھیرمیہ:  جب بیرونی درجہ حرارت بہت زیادہ ہوتا ہے اور جسم اندرونی طور پر درجہ حرارت کو نارمل 
حد تک برقرار رکھنے میں گرمی کے سبب ناکام ہو جاتا ہے تو اس کے بعد جسم کا درجہ حرارت 99.5سے 
بڑھ جاتا ہ۔ بعض صورتوں درجہ حرارت 104 تک بھی پہنچ سکتا ہے۔

لیکن یہ بخار کرونا میں ہونے والے بخارکے  حوالے سے مختلف ہوتا ہے ۔ اس کا سبب جسم میں ہونے والا 
کسی قسم کا انفیکشن نہیں ہوتا ہےیہ  صرف گرمی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ٹھنڈی جگہ پر رہنے  سے یہ 
بخار خود بخود کم ہونا شروع ہو جاتا ہےجبکہ کروناکا بخار ایسے نہیں ہوتا ہے۔


جلد کی خارش:  گرمی کے اثرات جب جسم پر پڑتے ہیں تو اس صورت میں جلد کے مسام بند ہو جاتے ہیں اور پسینہ آنا رک جاتا ہےاس وجہ سے وہ مسام پھول جاتے ہیں اور جلد  سرخ ہو جاتی ہے اور اس پر خارش بھی شروع ہو جاتی ہے- بعض افراد اس علامت کو بھی کرونا قرار دیتے ہیں اس کی وجہ کچھ امریکی ماہرین ہیں جن  کے مطابق کرونا سے جلد پر الرجی نما خارش بھی ہو سکتی ہے مگر اس حوالے سے گرمی کے سبب ہونے والی خارش  مختلف ہے۔صاف اور سادے پانی سے نہانے سے اگر خارش  میں کمی واقع ہو جائے تو یہ کرونا کے بجائے گرمی کی وجہ سے  ہے۔

ہڈیوں اور پٹھوں میں درد:  بعض دفہ گرمی کی وجہ سے  جب جسم میں سے زیادہ پسینہ اور نمکیات خارج ہوں تو اس وجہ سے جسم میں پانی اور الیکٹرولائٹ کی کمی ہو جاتی ہے۔ جس کے سبب پٹھوں اور ہڈیوں میں شدید درد ہوتا ہے ۔ کرونا کی بیماری کی اہم علامات میں بھی جسم میں شدید درد شامل ہے۔ مگر گرمی کی وجہ سے ہونے والے درد کا علاج جسم کو مقررہ مقدار میں پانی اور نمکیات فراہم کر کے کیا جاتا ہے اور پانی پینے کی صورت میں جسم کے اس درد میں کمی واقع ہوجاتی  ہے ۔جبکہ کرونا کی صورت میں ایسا نہیں ہوتا ہے۔


متلی اور چکر آنا: ہیٹ اسٹروک  انسان کے پورے جسم پر اثر انداز ہوتی  ہے۔ جس کی وجہ  سے نہ  صرف انسان کے گلے اور سر میں شدید درد ہوتا ہے بلکہ بخار کے ساتھ ساتھ متلی آنا اور چکر آنا بھی شروع ہو جاتے ہیں۔ ان علامات کی یکسانیت کی وجہ سے  لوگ اس کو کرونا بھی قرار دے دیتے ہیں۔اس حالت  میں بلڈ پریشر خطرناک حد تک کم ہو جاتا ہے اور ڈرپ لگانے کی صورت میں مریض بہتری محسوس کرتا ہے مگر ان تمام علامات کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔تاکہ کچھ ٹیسٹ کرنے کے بعد وہ ان دونوں بیماریوں میں فرق کر سکے۔ اس وقت ہر طرف کرونا ہی کرونا ہے اس لیے اپنے پیاروں کو احتیاط کرنے پر زور دیں چاہیے وہ کرونا سے ہو یا گرمی(ہیٹ اسٹروک)سے۔

No comments